اْستاد کی عظمت
پوری دْنیا 5اکتوبرکو اْساتذہ کا عالمی دن مناتی ہے۔جس میں تمام اْستادوں کو اْن کی خدمات کیلئے سلام اور خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے۔لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جو استاد ہی نہیں ہوتے اور اپنے رویے،باتوں اور الفاظ سے کسی بھی طالب علم کی بڑھوتری روک دیتے ہیں۔جس کا اثر ناصرف اْس بچے پر بلکہ پوری قوم پر پڑتا ہے کیونکہ بچے ہی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں۔
آج کا مضمون بھی ایک ایسے اْستاد پر مبنی ہے جس نے دنیا کی ترقی میں تاخیر پیدا کی۔
ایک دن، اْستاد نے ایک بچے سے پوچھا:تمہارا نام کیا ہے؟
بچے نے جواب دیا:میرا نام مائیکل فیراڈے ہے۔لیکن وہ حرف ”ر“ کو صحیح طریقے سے ادا نہیں کر سکتا تھا اور دیگر حروف بھی غلط بولتا تھا۔اْستاد نے اسے ڈانٹا اور کہا:تم سب سے بیوقوف بچے ہو جسے میں نے اپنی زندگی میں دیکھا ہے۔ تم اپنا نام بھی صحیح سے نہیں بول سکتے، تو آگے کیسے سیکھو گے، احمق؟باقی طلبہ بھی اْس پر ہنسنے لگے۔ اس کا بھائی بھی اسی کلاس میں تھا۔ مائیکل جلدی سے کلاس سے نکلا اور اپنی ماں کے پاس گیا اور کہاماں، استاد اورپوری کلاس میں مجھ پر ہنس رہی ہے۔اْس کی ماں آئی مائیکل کو سکول سے یہ کہتے ہوئے لے گئی کہ میں کسی کو بھی اپنے بچے کا مذاق اْڑانے کی اجازت نہیں دوں گی۔ وہ اسکول چھوڑ دے گا اور گھر میں تعلیم حاصل کرے گا۔یہی مائیکل فیراڈے تھے، جو برقیات کی دنیا کے موجد اور عظیم سائنسدان بنے۔ اگر ان کی کوششیں نہ ہوتیں تو آج کوئی برقی موٹر، واشنگ مشین، فریج یا برقی کار نہ ہوتی، کیونکہ ان کی تحقیقات نے بجلی اور مقناطیسیت کے درمیان ربط کو واضح کیا اور برقی موٹر کا ابتدائی نمونہ ایجاد کیا۔
اب تصور کریں اگر انہوں نے اپنی تعلیم مکمل کی ہوتی تو وہ کہاں تک پہنچ سکتے تھے۔ خاص طور پر جب کہ وہ قوانین لکھنے اور ریاضی کے مسائل کے ساتھ مشکل کا سامنا کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی تعلیم مکمل نہیں کر سکے تھے۔
اْس اْستاد نے اپنے رویے سے پوری دنیا کو نقصان پہنچایا۔اْس ایک فرد نے صدیوں تک سائنس، ٹیکنالوجی اور دنیاکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا۔مائیکل فیراڈے کے نام پر ایک قانون ہے اور ان کے نام پر ایک پیمائش کی اکائی بھی ہے۔
دنیا میں بہت سے ایسے اْساتذہ ہیں جو تعمیر کرتے ہیں۔قوم اور ملک کی ترقی کا انحصار انھیں کی بدولت ہے۔کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ اْستاد بادشاہ ہوتا نہیں لیکن بادشاہ بنا دیتا ہے۔بد قسمتی سے کچھ اْستاد ایسے بھی ہوتے ہیں جو کسی بھی ایسی ذہانت کو برباد کر دیتے ہیں جو دنیا کو واقعی تبدیل کر سکتی ہے۔
آج اْساتذہ کا عالمی دن مناتے ہوئے ہمیں چاہئے کہ اپنے اْستادوں کی عظمت کو سلام کریں کیونکہ ہماری کامیابی اور ترقی میں نمایاں کردار اْن کا ہی ہے۔اور آج وہ اْستاد جو اپنی ذمہ داری کو ٹھیک سے نہیں نبھا رہے وہ پھر سے نظر ثانی کریں اور اْستا د کے مرتبہ کو،اْستاد کے حقیقی معنی کو پھر سے دریافت کریں تاکہ ہمارا معاشرہ اور قوم دن دْوگنی رات چوگنی ترقی کرے۔
اْساتذہ کا عالمی دن مبارک ہو!