ونگا

پاکستان کی سرزمین قدرتی نعمتوں سے مالا مال ہے۔ یہاں کے میدان، پہاڑ، دریا، پھول اور پھل دنیا بھر میں اپنی خصوصیات کے باعث مشہور ہیں۔ انہی نایاب قدرتی تحفوں میں سے ایک ایسا پھل بھی ہے جو دنیا کے کسی اور حصے میں نہیں پایا جاتا  یہ ہے ”ونگا“ جو صرف ضلع قصور میں اُگتا ہے۔ ونگا اپنی لذت، خوشبو اور دواؤں کی خصوصیات کے باعث ایک نایاب اور انوکھا پھل سمجھا جاتا ہے۔ونگا کا درخت قصور کے مضافاتی علاقوں میں پایا جاتا ہے، خاص طور پر گنہ، کھڈیاں، چونیاں اور سرائے مغل کے علاقے اس پھل کی پہچان ہیں۔ اس کا درخت درمیانے قد کا ہوتا ہے اور گرمی کے موسم میں شاخوں پر گول، ہلکے جامنی یا زردی مائل بھورے رنگ کے پھل لگتے ہیں۔ ونگا کے اندر نرم، میٹھا اور رسیلا گودا ہوتا ہے جو ذائقے میں آم، آلو بخارے اور بیر کا حسین امتزاج محسوس ہوتا ہے۔
قصور کے مقامی کسانوں کے مطابق، ونگا پھل کی خوشبو اتنی منفرد ہے کہ اسے دور سے پہچانا جا سکتا ہے۔ اس کا ذائقہ نہ صرف تازگی بخشتا ہے بلکہ کھانے کے بعد ٹھنڈک، توانائی اور فرحت کا احساس پیدا کرتا ہے۔ یہ پھل عموماً جون سے اگست کے درمیان دستیاب ہوتا ہے، جب درختوں پر اس کے خوش رنگ گچھے لٹک رہے ہوتے ہیں۔ونگا میں وٹامن سی، پوٹاشیم، کیلشیم، آئرن اور فائبر کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔ یہی غذائی اجزاء اسے ایک مکمل قدرتی غذا بناتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، ونگا کے باقاعدہ استعمال سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے، خون کی روانی بہتر رہتی ہے، اور جسم میں موجود زہریلے مادے خارج ہو جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ، ونگا دل کے امراض، قبض، اور جلدی مسائل کے علاج میں بھی معاون سمجھا جاتا ہے۔قصور کے کئی بزرگ اس پھل کو قدرتی دوا قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق، ونگا کا رس گرمی کے دنوں میں جسم کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے، جبکہ اس کے بیجوں میں موجود تیل جلد کی خشکی اور سوزش کو ختم کرتا ہے۔ بعض دیہی علاقوں میں اس کے پتوں اور چھال کا جوشاندہ پیٹ کے امراض کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔افسوس کی بات یہ ہے کہ ونگا پھل کی کاشت ابھی تک تجارتی سطح پر نہیں ہو پائی۔ چونکہ یہ صرف قصور کے مخصوص ماحول میں نشوونما پاتا ہے، اس لیے اس کی پیداوار محدود ہے۔ تاہم، اگر حکومتِ پنجاب اور زرعی ماہرین اس نایاب پھل کی تحقیق، کاشت اور فروغ پر توجہ دیں، تو یہ پھل پاکستان کی معیشت میں ایک نیا باب کھول سکتا ہے۔
ونگا صرف ایک پھل نہیں، بلکہ قصور کی شناخت بن چکا ہے۔ جس طرح چکوال کا تلہ گنگ زیتون، سندھ کا آم، اور سوات کا سیب مشہور ہیں، اسی طرح ونگا کو بھی عالمی سطح پر متعارف کرایا جا سکتا ہے۔ قصور کے کسان اس پھل کو”قدرت کا انمول خزانہ“کہتے ہیں، کیونکہ یہ زمین، موسم اور محبت کے حسین امتزاج سے وجود میں آتا ہے۔ ونگا صرف ایک ذائقہ نہیں، بلکہ پاکستان کے قدرتی ورثے کا حصہ ہے۔ یہ پھل ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہماری زمین میں وہ خزانے پوشیدہ ہیں جنہیں پہچاننے اور محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail