نیلی سڑک
صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کچھ عرصے سے کلمہ چوک انڈر پاس زیر تعمیر تھا۔ جب اس کی تعمیر مکمل ہوئی تو وہاں ایک نئی چیز دیکھنے کو ملی،وہاں ایک نیلے رنگ کی سڑک تھی جسے عام طور پر محض خوبصورتی سمجھا گیا لیکن درحقیقت پاکستان میں یہ ماحول دوست سڑک کا پہلا تجربہ تھا۔۔اس سڑک کو بنانے والے ادارے پنجاب سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی سی بی ڈی ڈی اے)، جسے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پنجاب (سی بی ڈی پنجاب) بھی کہا جاتا ہے، کا یہ دعویٰ ہے کہ یہ ایشیا کی پہلی ماحول دوست بلیو روڈ ہے۔ اس سڑک کا آغاز کلمہ انڈر پاس سے ہوگا اور اختتام والٹن روڈ پر ہو گا۔
ابتدائی طور پر 700 میٹر لمبی یہ سڑک سی بی ڈی پنجاب، قائد ڈسٹرکٹ میں داخلے کے لیے استعمال ہو گی۔ بعد ازاں سی بی ڈی پنجاب کے اندر اضافی بلیو روڈز تعمیر کی جائیں گی۔
یہ اربن ری جنریشن اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ کا اچھوتا خیال ہے۔ عام طور پر سڑک پر کالا آسفالٹ سورج کی شدید گرمی کو کھینچتا ہے لیکن جب اس پر بلیو رنگ کی کوٹنگ ہو جائے تو سڑک ماحول دوست بن جاتی ہے۔نیلے رنگ کی کوٹنگ کے لیے ایک خاص اینٹی سکڈ مٹیریل استعمال ہوتا ہے اور اس کی پانچ سالہ گارنٹی ہوتی ہے۔ یہ ایک نئی قسم کی سڑک دکھائی دیتی ہے جو انسانی آنکھ کو بہت بھلی لگتی ہے، دوسرا اس کا ماحول پر اثر ٹھنڈا پڑتا ہے۔
ایسی نیلی سڑکیں زیادہ تر گرم ممالک میں بنائی جاتی ہیں جبکہ ہمارے خطے میں پاکستان پہلا ملک ہے جہاں اس سڑک کو بنایا گیا۔نیلی سڑک پر عام سڑک سے محض دو یا ڈھائی فیصد فی کلو میٹر زیادہ خرچہ آتا ہے، تاہم طویل مدت میں دیکھیں تو اس سے 25 فیصد تک بچت ہوتی ہے۔