عزت مآب کارڈینل جوزف کو ٹس جنم دن کی ڈھیروں مبارکباد

عمر تہتر برس،درمیانہ قد،جاذب نظر،چہرہ سرخ و سفید، پاکیزہ تاثرات،چمکتی آنکھیں، سر اور داڑھی کے خوبصورتی سے تراش خراش ہوئے سفید براق بال، ایک ہنس مکھ اور خوشگوار شخصیت،آواز دھیمی مگر صاف، لہجہ مہربان اور باوقار اندازِ گفتگو،خوش لباس، یہ حلیہ پڑھ کر یقینا آپ جان چکے ہوں گے کہ میں کن کاتذکرہ کر رہا ہوں اور اگر نہیں تو آپ اْن کے کلیسیا ئی مر تبہ سے وا قف نہیں ہیں۔ یہ عظیم ہستی اگر ہمارے سامنے آجائے تو آپ کو لگے گا کہ ارے مقدس پیٹرک؟یہ تو بالکل مقدس پیٹرک ہیں۔یہاں پاکستان کے دوسرے کا رڈینل جوزف کوٹس کا ذکر ہو رہا ہے، جو آج 21 جولائی کو اپنی 73 ویں سالگرہ منا تے ہیں۔ اس عظیم مو قع پر اول تو ا ْنہیں سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ دوئم کارڈینل کے عہدہ ِ جلیلہ پر سرفراز ہونے کی مبارکباد اور اس کے بعد ان کی ذات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
کارڈینل جوزف کوٹس کے حالاتِ زندگی:
مشرقی پنجاب کے شہر امرتسر میں 21 جولائی5 194کو ایک خدا پرست گھرانے میں آنکھ کھولی۔ جوانی میں بڑھے توخداوند کی آواز کو سْن کر   سیمنری میں کا ہن بننے کے لئے قدم رکھا۔ اپنی کا ہنا نہ تعلیم و تربیت کرائسٹ دی کنگ سیمنری کراچی سے مکمل کی اور 9 جنوری 1971 کو
Felicissimus Alphonse Raeymaeckersکے ہاتھوں لاہور میں کہانت کے رتبے پر فائز ہوئے۔ کا ہن مقرر ہونے کے بعد اعلیٰ مذہبی تعلیم کے حصول کے لیے روم کا رختِ سفر باندھا جہاں 1973 سے 1976 تک رہے اور علم ِفلسفہ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی۔روم سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد اپنے اس علم کو دوسروں تک لے جانے کی غرض سے کرا ئسٹ دی کِنگ سیمنری میں فلاسفی اور سوشیالوجی کے پروفیسر ر ہے۔ کراچی میں خدمت کے بعد لاہور ڈا یوسیس کی خدمت کے لیے واپس گئے تو سینٹ میریز ما ئینر
 سیمنر ی کے ریکٹر مقرر ہوئے۔1986 تا 1988 تک لاہور کے بشپ ارما نڈو ٹر ینڈاڑ کے ساتھ بطوروکر جنرل کام کرتے رہے۔ صرف 43 برس کی عمر میں 6 ستمبر 1988 کو بشپ بو نا و نچرپال او۔ایف۔ایم نے انہیں باقاعدہ حیدرآباد ڈا یو سیس کی ذمہ داریاں سپرد کردیں۔ مئی 1998 میں فیصل آباد کے بشپ ڈاکٹرجان جوزف اپنی قوم پر قربان ہوئے تو اِن مشکل ترین حالات میں پو پ مقدس جان پال دوم نے 27 جون 1998 کو فیصل آباد کابشپ مقرر کر دیا۔ آپ پا کستان میں کا ر یتاس پا کستان کے نیشنل ڈائریکٹر کے عہد ے پر فا ئز رہ چکے  ہیں۔2007 میں بین المذاہب مکالمہ کے لئے عمدہ خدمات پر شالوم ایوارڈ دیا گیا۔
 2011تا 2017 تک کے عرصہ میں کا تھو لک بشپس کانفرنس کے صدر رہے۔ 25 جنوری 2012 میں پاپائے اعظم بیناڈکٹ سو لہویں نے آپ کو آرچ ڈا یو سیس آف کر ا چی کا بشپ مقر ر کیا۔29 جون 2012 کو ا ٓپ نے د یگر 44 آرچ بشپ صا حبان کے سا تھ مقدس پطرس کے با سیلقا میں پا لیوم حا صل کر نا تھا مگر نا ساز طبیعت کے باعث روم نہ جا سکے(پا لیوم:لبا دہ جو  پا پائے اعظم اور آرچ بشپ پہنتے
 ہیں۔ یہ دراصل تین انگشت چوڑی پٹی ہوتی ہے۔ جو برے کی اْون سے بنائی جاتی ہے۔ یہ سامنے سینے اور پیچھے پشت پر لٹکی ہوتی ہے اور یہ
 انگریزی کے حرف y کی طرح دکھائی دیتی ہے۔ یہ چھ سیاہ صلیبوں سے مزین ہوتی ہے۔ جب پا پائے اعظم کی طرف سے آرچ بشپ  مقرر کیا جاتا ہے توپا پائے اعظم آرچ بشپ کو پا لیوم سے نو ا زتے ہیں۔یہ پا لیوم پا پائے اعظم کے پا سبا نی ا ختیار  میں شر کت کی علامت ہے) اور پھر 20 مئی 2018 کو پاپائے اعظم نے عراق، پرتگال،جاپان،پیر و،مڈغاسکر اور ویٹیکن کے مختلف شعبہ جات میں خدمات سر انجام دینے والے دیگر 14بشپ صا حبان کے ساتھ آپ کو کارڈ ینل مقرر کیا۔ پاکستان کے اولین کارڈینل جوزف کا رڈیرو کے بعد آپ یہ اعزاز حاصل کرنے والے دوسرے پاکستانی ہیں۔ 28 جون 2018 کو رسومات کی ادائیگی کے بعدمخصوص لال دستاروصول کرکے باقاعدہ کارڈینل کہلانے کے حقدار بن چکے ہیں۔
کارڈینل کون ہوتا ہے؟
کیتھولک کلیسیا میں بلحاظِ عہدہ اہم کلیسیائی منصب ہے۔کارڈینل کا عہدہ ویٹی کن میں پا پائے اعظم کے بعد سب سے بڑا عہدہ ہے۔اس کو آسان الفاظ میں ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ کارڈینل کلیسیا کا پرْوقار عہدہ ہے،جسے شہزادے سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ کارڈینل کی اولین ذمہ داری تو اس کی اپنی متعلقہ ڈایوسیس کے امور ر کی نگرانی اور انتظام کو انجام دینا ہے۔ ڈایوسیس کی قیادت کے ساتھ ساتھ روم میں کسی         کلیسیائی کمیشن کے سربراہ ہوتے ہیں۔کارڈینل صاحبان کی کل جماعت پاپائے اعظم کے ساتھ مل کر عالمگیر کلیسیا ء کی ہدایت و رہنمائی کرتی ہے اورپاپائے اعظم کی رحلت کے بعد انھیں کارڈینلز کی جماعت میں سے کسی کو پاپائے اعظم کے منصب پر منتخب کیا جاتا ہے۔ 1179 سے کارڈینل صاحبان کی کل جماعت پاپائے اعظم کے انتخاب کی ذمہ دار ہے۔
کارڈینل کوٹس کے منصب کی اہمیت:
14 نئے کا رڈینلز کے تقرر کے بعد 28جون کو کْل کارڈینلز کی تعداد226 ہو گئی تاہم بشرہ آفاق کارڈینل جین لوئیس تور ان کے 5جولائی 2018 کو انتقال کے بعد یہ تعداد کم ہوکر 225 ہوچکی ہے۔ اس میں کارڈینل کوٹس  کی کیا اہمیت ہے؟ دراصل نئے منتخب ہونے والے 14 کارڈینلز میں سے گیارہ 80 برس سے کم عمر ہیں اور وقت آنے پر یہ بطور رکن کارڈ ینلز پاپائے اعظم کے انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں۔ ان کارڈ ینلزکی کل تعداد صرف 124 ہے اور کارڈینل کو ٹس ان میں شامل ہیں۔(ان میں پاپائے اعظم فرانسس59،پاپائے اعظم بینا ڈ کٹ سو لہویں 47،پاپائے اعظم مقد س جان پال دوئم نے 18 کو مقرر کیا ہے) تو اب آپ بخوبی اندازہ کرسکتے ہیں کا ر ڈ ینل جو ز ف کو ٹس کا یہ  منصب کس اہمیت کا حامل ہے۔
کارڈینل کو کیا کہہ کر منتخب کریں:
جب کارڈینل آ منے سامنے ہو ں تو  یو ر ا یمیئس Your Emminence کہہ کر پکارتے ہیں۔خط کے لفافے یا تحریر پر ہزایمیئسHis Emminence  سے لکھتے ہیں۔ اگر ذاتی ملاقات ہو تو بائیں گھٹنے کو زمین تک لے جاکر ان کی انگوٹھی کا بوسہ لیا جاتا ہے۔ اگر کسی سبب سے گھٹنا ٹیکنا دشوار ہو تو ایسے میں کمر تک جھکا جاتا ہے۔ ان کی آمد پر احتراماً کھڑے ہونا لازم ہے جب تک کہ وہ بیٹھنے کا اشارہ نہ کریں۔
کارڈینل کوٹس کا تقرر دنیا کی نظر:
سوشل میڈیا کا کردار موجودہ دور میں نہایت اہم ہے۔کارڈینل کوٹس کے 20 مئی کو نامزد ہونے سے 10جولائی کو وطن واپسی تک میڈیا میں ان کا چرچا رہا۔ اس میں گڈ نیوز ٹی وی اور ہفت روزہ آگاہی پیش پیش رہا۔ مسیحی ہفت روزہ آگاہی نے سب سے پہلے ان کے تقرری کی خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پر پوسٹ کیا۔ گڈ نیوزز ٹی وی نے28 جون کو رسومات اور پاک ماس کو براہ راست نشر کیا۔ ان کی وطن واپسی پر 10 جولائی کو بھی جنا ح انٹرنیشنل ائیرپورٹ، ان کی رہائش گاہ سینٹ پیٹر ک کتھیڈرل تک کے استقبال کو براہ راست دکھایا۔ جہاں مقامی طور پر  کارڈینل کوٹس ا خبا رات میں چھا ئے ر ہے وہیں عالمی میڈیا پر بھی انہیں نمایاں کوریج دی گئی۔پاکستان کے انگریزی اخبارات،Dawn,Tribune,TheNewsکے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر ویٹیکن نیوز، ٹائمز آف انڈیا،عرب نیوز، ایشیا نیوز، دیگر پاکستانی اور عالمی چینلز نے ان کے تقرری کی خبریں نشر کیں۔ ٹائمز آف انڈیا نے 29 جون 2018 کی اشاعت میں لکھا ”جمعہ کو پاکستان کے کارڈینل جوزف کو ٹس کی پاپائے اعظم فرانسس کے ہاتھوں تقرری کو سراہا۔دفتر خارجہ نے کہا پاپائے اعظم فر ا نسس نے 14 آرچ بشپ صاحبا ن کو 
کا ر ڈ ینل کے عہدے پر سرفراز کیا۔سینٹ پیٹرک با سیلقا میں کا ر ڈینل جوزف کوٹس کا اس عہد ے پر پہنچناپاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔“ پاکستان دفتر خارجہ نے آرچ بشپ آف کراچی جو ز ف کو ٹس کو کارڈینل کے عہدے پر سرفرازی کا خیرمقدم کیا اور ان کو مبارکباد پیش کی۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سینٹ پیٹرز با سیلقامیں ہونے والی اس پرْوقار تقریب میں پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور شیخ یوسف نے بھی شرکت کی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ کا رڈینل جوزف کو ٹس کا اس عہدے پر پہنچنا پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے اور یہ 1973 کے بعد دوسرا موقع ہے کہ کوئی پاکستانی ویٹی کن میں اعلیٰ ترین عہدے پر پہنچا ہے۔ اس سے قبل یہ اعزاز کارڈینل کا رڈیرو کو حاصل تھا۔عما نو ئیل نینو ”ز ند گی کے ا سباق“ میں لکھتے ہیں ”کا رڈینل کارڈیرو پا کستان کے نام سے نہیں بلکہ پا کستان کارڈینل کا رڈیرو کے نام سے عالمی سطح پر جانا جاتا ہے۔“
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پاپا ئے اعظم فرانسس کو عقیدت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ہمارے ویٹی کن کے سفارتخانہ سے قریبی تعلقات ہیں۔ اس میں پاکستان کے وفاقی وزیر کی شرکت اس بات کی واضح نشاندہی کرتی ہے کہ ہم و یٹی کن سے کس قدر خوشگوار تعلقات کے حامل ہیں۔   مرزا اسد اللہ خان غالب کے اس شعر سے کالم کا اختتام کرتا ہوں 
تم سلامت رہو ہزار برس
ہر برس کے ہوں دن پچاس ہزار
   تحریر:کر سٹوفرزاہد      
 

Add new comment

9 + 1 =