ایک روحانی گفتگو پریس نوٹ 3-25 فروری 2023

سنڈی ایشیائی براعظمی اسمبلی کے دوسرے دن کا آغاز دْعا کے ساتھ ہوا، جس میں روح القدس کے فضل سے اس سنڈی سفر پر تمام مندوبین/وفود کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کی گئی تاکہ ایشیا کی آواز کو حقیقی معنوں میں منعکس کیا جا سکے۔ سِنڈ کی دْعا جس کا ایک بھرپور تاریخی پس منظر ہے،اس کا پہلا لفظ لاطینی زبان میں  ہے، جس کا مطلب ہے، اے روح القدس ہم تیرے سامنے کھڑے ہیں،جو کہ سینکڑوں سالوں سے مختلف کونسلوں، سِنڈی اور کلیسیائی دیگر اجتماعات میں استعمال ہوتا رہا ہے۔
اس دن کا تعارف سِنڈکے جنرل سیکرٹریٹ کے انڈر سیکرٹری Sr. Nathalie Becquart XMCJ نے دیا جس میں انہوں نے بتایا کہ سِنڈی نوجوان سِنڈکا ایک پھل ہیں۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا،”اگر ہم یہ مانتے ہیں کہ آج خدا کی مرضی کے مطابق سِنڈی کلیسیا ہونے کا ایک طریقہ ہے، روح القدس کی آواز کو سمجھنے اور سننے کے متحرک انداز میں،جیسا کہ پوپ فرانسس نے کہا ہے، تو  یقین رکھیں کہ ہم کر سکتے ہیں اورہمیں ایک سِنڈی کلیسیا بننے کے لیے خُدا کی اْس پکار کا جواب دینے کا فضل ملے گا۔
 سسٹر نتھالی نے زور دیا کہ سِنڈایک تحفہ ہے اور سمجھداری سِنڈکا دل ہے۔ انہوں نے عمواس کی راہ کے واقعہ کی تصویر کشی کی، جسے ایک سِنڈی سفر کا نمونہ سمجھا جا سکتا ہے۔ یسوع کا ایک سِنڈی انداز ہے جس کی ہم سب تقلید کرنے کے لیے بلائے گئے ہیں۔
گزشتہ دو دنوں کے دوران، وفودکو  ”روحانی گفتگو“  کے تین طریقے استعمال کرتے ہوئے سِنڈ ی عمل کے ذریعے سفر کرنے کی دعوت دی گئی۔ پہلا مرحلہ ”گفتگو کا آغاز کرنا“ تھا۔یہ ایک ایسا وقت ہے جب گروپ کا ہر فرد دو منٹ کے لیے سِنڈی عمل کے اپنے تجربے کے بارے میں بغیر کسی بحث یا مداخلت کے بات کرتا ہے۔ اس کے بعد اشتراک کو استعمال کرنے کیلئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔ دوسرا مرحلہ  ”دوسروں کے لیے جگہ بنانا“ تھا۔یہ ایک ایسا وقت ہے جب گروپ کا ہر رکن دو منٹ تک بغیر کسی بحث یا مداخلت کے اس بات پر بولتا ہے جو دوسرے نے کہی ہو اور اس کے بعد اشتراک کو اندرونی بنانے کے لیے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔ تیسرا مرحلہ ایک ساتھ بنانا،بات چیت کے ثمرات کو پہچاننے، ہم آہنگی، مشترکہ سوالات، اختلاف رائے، اور پیشن گوئی کی آوازوں کو پہچاننے کے لیے تعامل کا وقت ہے۔ یہ طریقہ فضل کے لمحات کے لیے جگہ دیتا ہے جس سے گروپ کو ایک بنیادی سوال پوچھنے میں مدد ملتی ہے کہ کیا روح القدس ہماری رہنمائی کر رہا ہے؟
گروپوں نے مندرجہ ذیل سوالات پر غور کیا اور دْعا کی: کیا ایسے کوئی خدشات یا مسائل ہیں جن پر مسودے کے ”خلا“ کے سیکشن میں کافی بحث نہیں کی گئی ہے؟ کیا ایسی کوئی ایشیائی حقیقتیں، تجربات یا خدشات ہیں جنہیں ”خلا“میں شامل یا بہتر کیا جا سکتا ہے؟
صبح کے دوسرے سیشن میں، گروپس نے براعظم ایشیا کے لیے پانچ انتہائی ضروری ترجیحات پر غور کیا 
، جن کو اکتوبر میں سِنڈی اسمبلی میں لانے کی فوری ضرورت ہے۔
اس دن کے منتظمین اور سہولت کار آرچ بشپ انیل جوزف تھامس کوٹو، آرچ بشپ آف دہلی، انڈیا، مس کرسٹینا کھینگ، کمیشن آن میتھڈولوجی فار دی سنڈاور محترمہ موموکو نیشیمورا، ممبر ایف اے بی سی سنڈی ٹاسک فورس تھے۔ سہولت کاروں نے وفود کو یاد دلایا کہ وہ ایشیا کی آواز کے طور پر بات کرنے کی اپنی ذمہ داری قبول کریں نہ کہ ان کی ذاتی صلاحیت کی۔
دونوں صبح کے سیشن آخری برکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوئے۔ کیونکہ دْعا اس سنڈی سفر کی محرک قوت ہے۔
دن کے تیسرے سیشن میں گروپوں کو مدعو کیا گیا کہ وہ ورکنگ دستاویز کے ڈرافٹ ِفریم ورک کا وسیع پیمانے پر جائزہ لیں۔ اس دن کا اختتام پاک ماس کے ساتھ ہوا، جو خاص طور پر ایشیا  کے لوگوں کے لیے کی گئی۔ جس کی صدارت کارڈینل جوزف کوٹس (پاکستان کے آرچ بشپ ایمریٹس، سنڈی کونسل کے رکن) نے کی۔
عمواس کے راستے پر شاگرد کی طرح سفر جاری ہے۔اور کلام کی آیت کانوں میں گونجتی ہے۔
”اور انہوں نے آپس میں کہا کہ جب راہ میں وہ ہم سے باتیں کرتا اور ہمارے لیے نوشتوں کومنکشف کرتا تھا تو کیا ہمارا دل پْرجوش نہ ہو گیا تھا؟“   لوقا 24:32

Add new comment

1 + 6 =